Archive for August 2011
- In: Faraz Poetry | Urdu Poetry
- 1 Comment
یہ مملکت تو سبھی کی ہے خواب سب کا ہے
یہ مملکت تو سبھی کی ہے خواب سب کا ہے
یہاں یہ قافلہ رنگ و بو اگر ٹہر ے
تو حسن خیمہء برگ گلاب سب کا ہے
یہاں خزاں کے بگولے اٹھے تو ھم نفسوں
چراغ سب کے بجھیں گے عزاب سب کا ہے
ہمیں خبر ہے کہ جنگاہ جب پکارتی ہے
تو غازیان وطن ہی فقط نہیں جاتے
تمام قوم ہی لشکر کا روپ دھارتی ہے
محاز جنگ پہ مردان حر تو شہروں میں
تمام خلق بدن پر زرہ سنوارتی ہے
ملوں میں چہرہ مزدور تمتماتا ہے
تو کھیتوں میں کساں اور خون بھرتے ہیں
وطن پہ جب بھی کوئی سخت وقت آتا ہے
تو شاعران دل افگار کا غیور قلم
مجاہدان جری کے رجز سناتا ہے
جلیں گے ساتھ سبھی کیمیا سبھی ہوں گے
اور اب جو آگ لگی ہے مر ے دیاروں میں
تو اس بلا سے نبرد آزما سبھی ہوں گے
سپاہیوں کے علم ہوں کہ شاعروں کے علم
مر ے وطن تیر ے در آشنا سبھی ہوں گے
Comments